بنکاک، یکم اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)تھائی لینڈ میں ایک المناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب 44 اسکولی بچوں اور اساتذہ کو لے جانے والی بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ آگ نے تیزی سے شدت اختیار کر لی، جس کے نتیجے میں تقریباً 25 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ خدشہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، کیونکہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
اس بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے کہ بس میں آگ کس طرح لگی۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب بس راجدھانی بنکاک سے تقریباً 250 کلومیٹر شمال کی طرف جا رہی تھی۔ بس کہاں جا رہی تھی اس بارے میں بھی فوری طور پر کوئی جانکاری حاصل نہیں ہو سکی ہے۔ حادثہ تھائی لینڈ کے مقامی وقت کے مطابق 12.30 بجے پیش آیا۔ اس بس میں 6 ٹیچر بھی سوار تھے۔ پولیس نے اب تک 16 طلبا اور 3 اساتذہ کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرا دیا ہے۔ تھائی لینڈ کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ سُریا جوانگرنگ آنگکٹ کا کہنا ہے کہ حادثہ کی تحقیقات شروع ہو گئی ہے۔
تھائی لینڈ کے وزیر اعظم پیٹونگٹرن شناواترا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعہ حادثہ پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے مہلوکین کے تئیں اظہارِ تعزیت اور زخمیوں کے علاج پر دھیان دینے کی بات کہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’حکومت علاج کے خرچ پر دھیان رکھے گی اور متاثرین کے کنبوں کو معاوضہ فراہم کرے گی۔‘‘ وزیر داخلہ انوٹن چارن ویراکل نے کہا کہ افسران ابھی تک مہلوکین کی صحیح تعداد کی تصدیق نہیں کر سکے ہیں کیونکہ جائے حادثہ پر جانچ کا عمل فی الحال جاری ہے۔ حالانکہ بچے ہوئے لوگوں کی تعداد کی بنیاد پر 25 افراد کی ہلاکت کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔